(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )غزہ میں القسام بریگیڈ کے ہاتھوں زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 7,000 تک پہنچ گئی ہے ، جن میں 3,700 سے زائد مستقل معذوری کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ مرنے والے فوجیوں کی اصل تعداد 3,850 ہے۔
اپنے غیر جانبدار اور بے لاگ تبصروں کےلئے معروف اسرائیلی صحافی شمعون آران نے گذشتہ روز اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ” ایکس ” پر اپنے پیغام میں صیہونی حکومت کو مخاطب کرتےہوئے سوال کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ میں مرنے والے فوجیوں اور زخمیوں کی اصل تعداد اور غزہ میں ہونے والے نقصانات کا اعلان کیوں نہیں کررہی ہے؟
انھوں نے اپنے صحافتی ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کا جانی اور مالی نقصان حکومت کے اعلان کردہ نقصان سے تین گناہ زیادہ ہے ۔
انھوں نےبتایا کہ گذہ میں 250 اسرائیلی فوجی جن میں اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں 100 فیصد نابینا ہوئے ہیں 500 سے زائد ٹینک ، بکتربند گاڑیاں ، ٹریک اور آرٹلری گاڑیاں تباہ ہو گئیں ۔
انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سات اکتوبر سے جاری غزہ کی جنگ میں اب تک زخمی ہونے والے فوجیوں کی تعداد 7,000 تک پہنچ گئی، جن میں 3,700 ہمیشہ کی معذوری کا شکار ہو گئے ہیں، جبکہ القسام اورالاقصیٰ بریگیڈ کے جانبازوں کے حملوں میں مرنے والوں کی اصل تعداد 3,850 ہوگئی ہے تاہم اسرائیلی حکومت کی جانب سے اصل حقائق کو عوام سے چھپایا جارہا ہے، انھوں نے کہا کہ یہ اسرائیل کی تاریخ کا بدترین نقصان ہے جو اس سے قبل کبھی نہیں ہوا ، نیتن یاہو یہ اعلان کیوں نہیں کرتے کہ وہ جنگ میں اپنے مقاصد کھو چکے ہیں؟“ سارا اسرائیل جانتا ہے کہ ہمارے ہتھیار ختم ہو چکے ہیں اگر امریکہ کی مدد نہیں ہوتی تو اسرائیل ختم ہوچکا ہوتا
واضح رہے کہ صحافی شمعون آران کو حالیہ ہی اسرائیل کے معروف اخبار یدیوت احرونوت سے اس لئے نکال دیا گیا کہ انھوں نے اسرائیلی حکومت پر غزہ پر حملے کے حوالے سے ایسے حقائق بیان کئے تھے جو اسرائیلی حکومت نے عوام سے چھپائے تھے تاہم انھوں نے اب سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ان حقائق کو عوام کے سامنے لانے کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے۔