(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امدادی کارکنان نے ہفتے کے روز سے اب تک صیہونی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے 50 سے زائد فلسطینیوں لاشیں برآمد کی ہیں جنہیں غزہ کے مرکزی جنوبی شہر خان یونس میں الناصر ہسپتال کے احاطے میں دفن کیا گیا تھا۔
غزہ کے شہری دفاع نے کہا کہ اتوار کو درجنوں لاشیں ایک ہسپتال کے احاطے میں دفن پائی گئیں جہاں قبل ازیں اسرائیل نے چھاپہ مارا تھا ۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا کہ اس کی ٹیموں نے ہفتے کے روز سے اب تک 50 سے زائد فلسطینیوں کی لاشیں برآمد کی ہیں جنہیں غزہ کے مرکزی جنوبی شہر خان یونس میں الناصر ہسپتال کے احاطے میں اسرائیلی فوج نے شہید کرنے کے بعد خاموشی سے دفن کردیا تھا۔
غزہ کی شہری دفاع ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے بتایا، "شہداء کی حتمی تعداد بتانے کے لیے ہمیں تمام قبروں کے سامنے آنے کا انتظار ہے۔” بسال نے کہا، "کچھ لاشوں پر کپڑے نہیں تھے جو یقیناً اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ (متأثرین) کو تشدد اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا۔
” اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ ان رپورٹس کی جانچ کر رہی تھی۔ حماس نے ایک بیان میں کہا کہ 50 لاشوں کو ہسپتال کے صحن سے نکالا گیا جسے گروپ نے "اجتماعی قبر” قرار دیا۔
اسرائیل نے سات اپریل کو خان یونس سے اپنی زمینی افواج کے انخلاء کے بعد ہسپتال میں ایک "درست اور محدود کارروائی” کی جو غزہ کے سب سے بڑے ہسپتالوں میں سے ایک تھا۔