(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں 7 ماہ سے زائد جنگ کے بعد، ہمیں یہ پوچھنا چاہیے کہ کیا اسرائیلی فوج توقعات پر پورا اتر رہی ہے کیونکہ ہم اب تک کوئی کومیابی حاصل نہیں کرسکے ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج کے ریٹائرڈ کرنل ہنوچ دووا نے اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار یدیعوت احرنوت میں اپنے ایک مضمون میں غزہ میں حماس اور دیگر مزاحمتی تحریکوں سے جنگ میں مصروف فوج کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ میں 7 ماہ سے زائد جنگ میں فوجیوں اور فیلڈ کمانڈروں کی ناقابل تصور قربانیوں کے باوجود کوئی بڑی عسکری کامیابی کے حصول میں ناکامیوں کے بعد ہمیں یہ پوچھنا چاہیے کہ کیا اسرائیلی فوج توقعات پر پورا اتر رہی ہے؟ کیا غزہ میں فوجی آپریشن سے کوئی تزویراتی تبدیلی آئی، کیا اس نے کوئی قابل قدر کامیابی حاصل کی جس سے اسرائیل کی سلامتی میں بہتری آئے؟۔
انھوں نے لکھا کہ غزہ کی صورتحال سیاسی سطح پر ایک بڑا کردار ہے ایسی صورتحال میں جب ایسا آپریشن اور عسکری اور سول انتظامیہ کی ناکامیاں جو ملک کے مستقبل کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہیں اور 7 اکتوبر کو ناکام ہونے والی فوجی قیادت اس ناکامی میں شریک ہے-