(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی دشمن کو لگنے والی کاری ضرب کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ہے، معرکہ نےصیہونی ریاست کو بتا دیا کہ القدس کو اسرائیل میں ضم کرنے، غرب اردن میں یہودی آباد کاری اور مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے کی کوشش دشمن کیلئے بہت تکلیف دہ ہوگی۔
غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کےمظالم کےخلاف برسرپیکاراسلامی تحریک مزاحمت حماس کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے انٹرنیشنل اسلامک فورم فار پارلیمینٹیرینز کے زیر اہتمام کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئےغزہ میں حماس کےعسکری ونگ القسام بریگیڈ کی جانب سےصیہونی دشمن کوتاریخ سازشکست دینےاوراسرائیلی جیلوں سےفلسطینی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی قابض دشمن کو طوفان الاقصیٰ کی طرف سے جو کاری ضرب لگی ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ معرکے میں القدس کو اسرائیل میں ضم کرنے، غرب اردن میں یہودی آباد کاری اور مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے کی سازشوں کو ناکام بنا دیا گیا۔
انھوں نےکہاکہ غاصب صیہونی دشمن کی جیلوں میں 5000 ہزار سے زائد فلسطینی قیدیوں کی مشکلات اور غزہ شہر کے سترہ سالہ محاصرے کے بعد غزہ کی عوام کو سسک سسک کر مرنے پر مجبور کردیا گیا تھا۔ فلسطینی قوم کے نصب العین کو ختم کرنے کی سازش کی جا رہی تھی اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کا دائرہ بڑھا کر فلسطینی تحریک آزادی کو دبانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا جس کوفلسطینی مزاحمت نےناکام بنادیا۔