(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) پوری دنیا میں تعلیم کے حصول کےلئے کوششیں کرنے والوں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہوتی ہے جبکہ فلسطین میں طلباء کو صعوبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے شہر رام اللہ میں قائم غیر سرکاری ادارہ الضمیر جو غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مغربی کنارے میں گرفتار فلسطینی قیدیوں کے ساتھ سلوک کی نگرانی کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں قانونی مدد فراہم کرتا ہے نے گذشتہ روز 24 جنوری تعلیم کے عالمی دن پر جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس وقت 70 سے زائد فلسطینی طلباء صیہونی جیلوں میں قید ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان میں سے اکثریت انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار ہیں جن پر نا کوئی مقدمہ ہے اور نا انھوں نے کوئی جرم کیا ہے، یہ طلباء مستقبل میں کسی جرم کا ارتکاب کرسکتے ہیں کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار ہیں۔