(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مسجد اقصٰی میں غیر مسلموں کو اس احاطے میں داخلے کی اجازت اوقاف منتظمین کی جانب سے صرف مختص کردہ اوقات میں دی جاتی ہے اورعام دنوں میں وہ اس مقام پر عبادت نہیں کرسکتے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روزقابض ریاست اسرائیل میں صہیونی حکام کی جانب سےمقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کو ان کے عقیدے کے مطابق مسجدا قصیٰ میں خاموش عبادت کرنے کی اجازت دےدی جس کے بعد قبلہ اول کے مسلمان فلسطینیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہےاور ان کے نزدیک صہیونی حکمرانوں کا یہ اقدام مذہبی آزادی کی آڑ میں مسجد اقصٰی کی تاریخی حیثیت کو مٹانے کی سازشوں میں سے ایک ہے اور یہ جگہ مقبوضہ بیت المقدس کا حصہ ہے، غیر مسلموں کو اس احاطے میں داخلے کی اجازت صرف مختص کردہ اوقات میں دی جاتی ہے اور وہ اس مقام پر عبادت نہیں کرسکتے۔
واضح رہے کہ اقوام عالم کے سیاسی مبصرین کے مطابق یہودیوں کو عبادت کی اجازت دینے کے بعد اس مقدس مقام کی حیثیت تبدیل ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔