( روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادادہ) امریکا میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ڈیموکریسی ناؤ فار دی عرب ورلڈ نے امریکی محکمہ خارجہ کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی حمایت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تنظیم کے مطابق، فلسطینیوں اور فلسطینی نژاد امریکیوں کے ایک گروپ نے "ڈان” کی حمایت سے یہ مقدمہ درج کرایا، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے 1997ء میں منظور کیے گئے لیہی ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس قانون کے تحت امریکہ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث غیر ملکی افواج کو کسی قسم کی امداد فراہم کرنے سے روکا گیا ہے۔
تنظیم نے اسرائیلی فوج پر عام شہریوں کو خوراک، پانی، ایندھن اور ادویات جیسی بنیادی ضروریات سے محروم کرنے کے ساتھ ساتھ نسل کشی اور شہریوں پر دانستہ حملے کرنے کے الزامات لگائے ہیں۔
ڈیموکریسی ناؤ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سارہ لیہ وٹسن نے بیان میں کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے اسرائیلی فوج کے ان یونٹوں پر کوئی پابندیاں عائد نہیں کیں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقدمے کا مقصد امریکی وزارت خارجہ کو لیہی ایکٹ نافذ کرنے اور اسرائیلی افواج کو کسی بھی قسم کی امداد فراہم کرنے سے روکنا ہے۔ دوسری جانب، غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے خلاف جاری جنگی جرائم کو 439 دن ہو چکے ہیں، جہاں معصوم خاندان مسلسل قتل و غارت، جبری بے دخلی اور دیگر مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔