(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ نے کہا ہےکہ حالیہ فلسطینی مظاہروں میں ایسا واقع رپورٹ نہیں ہوا جس میں صحافیوں کو براہ راست نقصان پہنچایا گیاتاہم دیگر اداروں کی تحقیق میں یہ بات واضح طور پر سامنے آئی ہے کہ ابو عاقلہ اور ان کے ساتھی کو باقاعدہ طور پر نشانہ بنایا گیا۔
عالمی ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی جاری کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں واضح کر دیا گیا ہے کہ قطری نیوز چینل الجزیرہ کی فلسطینی صحافی خاتون شیریں ابو عاقلہ کی شہادت اسرائیلی فوج کی گولی سے ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس ادارے کی ترجمان روینہ شام دیسانی نے رپورٹ کے مطابق کہا ہے کہ اب تک ہو نے والی تحقیقات میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ اسرائیلی فورسز کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ میں ابو عاقلہ کوگولی لگی نشانہ بنایا جبکہ ان کا ساتھی رپورٹراس واقعےمیں زخمی ہوا۔
تحقیقات میں کہا گیا ہے حالیہ فلسطینی مظاہروں میں ایسا کوئی واقع رپورٹ نہیں ہوا جس میں صحافیوں کو نقصان پہنچانے کی کو شش کی گئی ہوتاہم ترجمان کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ مختلف ادروں کی طرف سے اب تک کی جانے والی تحقیق میں یہ بات واضح طور پر سامنے آئی ہے کے ابو عاقلہ اور ان کے ساتھی کو باقاعدہ طور پر نشانہ بنایا گیا۔
یادرہے کے الجزیرہ سے تعلق رکھنے والی رپورٹر شیریں ابو عاقلہ کو مقبوضہ مغربی کنارے کے قریب جنین پناہ گزین کیمپ میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی فوجی آپریشن کی کوریج کے دوران نشانہ بنایا گیا۔