(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بن گویر نے نیتن یاہو کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا تھا کہ "ہمیں حماس کے سامنے نہیں جھکنا چاہیے۔ آنے والے ہفتوں میں ہمیں مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے چاہیں۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے نئے وزیر برائے قومی سلامی اور شدت پسند صہیونی رہنما ایتمار بن گویر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کو مسجد اقصیٰ پر اشتعال انگیز دھاوے نہ کرنے کی یقین دہانی کے باوجود گذشتہ روز سخت سکیورٹی میں مسجد اقصی کا اشتعال انگیز دورہ کیا ہے۔
اسرائیلی حکام کے ا س طرح کے دوروں کو فلسطینی اشتعال انگیز قرار دیتے ہیں۔ اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد ایتمار بن گویر کا یہ پہلا دورہ تھا جبکہ وہ اس سے قبل فلسطینیوں کے خلاف مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز دورے کرتے رہے ہیں۔
وائے نیٹ نیوز ویب سائٹ نے بن گویر کی بھاری حفاظتی انتظامات میں کمپاؤنڈ کے ارد گرد چہل قدمی کی تصاویر شائع کی ہیں ۔ اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ بن گویر نے دورے کے دوران نماز ادا کی تھی ۔
حزب اختلاف کے رہنما اور سابق اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپڈ نے خبردار کیا تھا کہ بن گویر کا دورہ تشدد کو ہوا دے سکتا ہے۔
بن گویر نے گزشتہ ہفتے نیتن یاہو کی سربراہی میں نئی حکومت کے اندر حلف اٹھایا تھا جس میں انتہائی دائیں بازو اور مذہبی جماعتیں شامل تھیں۔