(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے دو مزاحمتی جنگجو مہند شھدی اور خالد صباح جنہوں نے گذشتہ روز چار صیہونی آبادکاروں کو جہنم واصل کیا اور چار دیگر کو زخمی کیا تاہم دونوں کو صیہونی فورسز نے شہید کردیا ، جن میں سے ایک موقع پر ہی شہید ہوگیا جبکہ دوسرے کو دو گھنٹوں کے تعاقب کے بعد نشانہ بنایا گیا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی عبرانی ویب سائٹ Ynet نے، نابلس کو رام اللہ سے ملانے والی مرکزی سڑک پر قائم غیر قانونی صیہونی بستی "ایلی ” کے قریب فائرنگ کے حملے کے بارے میں نئی تفصیلات شائع کرتےہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آوروں نے آبادکاروں کو شناخت کرنے کے بعد ہلاک کیا۔
ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ سیاہ رنگ کی شیورلیٹ کار میں سوار دونوں فلسطینی نوجوان شام چار بچے نابلس کے قریب اوریف گاؤں سے، صیہونی بستی ایلی کے قریب مرکزی گیس اسٹیشن پر پہنچے، حملہ آوروں کے پاس دو ایم 16 اسالٹ رائفلیں اور چاقو تھے ۔
ٹھیک شام 4:00 بجے دونوں حملہ آور گاڑی سے باہر نکلے، گیس اسٹیشن پر موجود ایک صیہونی آباد کار کی شناخت کی اور اسے گولی مار دی، دوسرا آبادکار اسٹیشن پر موجود ہمس سیلنگ ریستوران کی جانب جان بچانے کیلئے بھاگا تاہم حملہ آور میں سے ایک نے اس کا تعاقب کیا اور فائرنگ کی جس سے ریستوراں میں موجود دیگر 3 آباد کار ہلاک ہو گئے۔
ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ پہلے مارے جانے والے دونوں آبادکار نحمان شموئيل موردوف اور وإليشا انتمان اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے اہلکار تھے ، دونوں اہلکاروں کو فلسطینی نوجوانوں نے شناخت کیا اور ان کا تعاقب کرنے کے بعد ہلاک کیا۔
واضح رہے کہ یہ کارروائی گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں کو جلانے کے بعد عمل میں آئی ہے، گذشتہ روز آبادکاروں نے فلسطینیوں کی 140 سے زائد گاڑیاں ، گندم کے کھیت اور گھروں کو جلادیا تھا جبکہ اسرائیلی فوج نے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کرکے 36 فلسطینیوں کو زخمی بھی کیا تھا۔