• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
بدھ 21 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

خواتین او بچوں سمیت سیکڑوں فلسطینی بغیر کسی جرم کے اسرائیلی جیلوں میں قید، رپورٹ

زیر حراست فلسطینیوں میں 45 سے زائد بچے جس میں سے اکثریت اٹھارہ سال سے بھی کم ہیں جبکہ 40 کے قریب خواتین شامل ہیں

بدھ 07-09-2022
in خاص خبریں, صیہونیزم, فلسطین
0
خواتین او بچوں سمیت سیکڑوں فلسطینی بغیر کسی جرم کے اسرائیلی جیلوں میں قید، رپورٹ
0
SHARES
0
VIEWS

(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیم  کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت خواتین اور بچوں سمیت سیکڑوں   فلسطینیوں  کو قید میں رکھے ہوئے ہے جو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔

مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرنے والی تنظیم المیزان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نے اس وقت صہیونی زندانوں میں تقریباً 600 فلسطینیوں کو بغیر کسی باقاعدہ الزام یا ان کے خلاف کسی مقدمے کی کارروائی کے حراست میں لے رکھا ہے، زیر حراست فلسطینیوں میں 45 سے زائد بچے جس میں سے اکثریت اٹھارہ سال سے بھی کم ہیں جبکہ 40 کے قریب خواتین شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اسرائیلی عدالت میں ایک بار پھر بشریٰ الطویل کی انتظامی حراست میں توسیع کے احکامات جاری

رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے انتظامی حراست کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ  صہیونی ریاست اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حساس انٹیلیجنس معلومات ظاہر کیے بغیر اسرائیل کی سلامتی اور غیر قانونی آبادکاروں سمیت صہیونی فوجیوں پر ہونے والے مسلح حملوں کو ناکام بنانے کے لیے ’انتظامی حراست‘ کا سہارا لیتا ہے تاہم تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں یہ نظام بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کے خلاف استعمال ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ ’انتظامی وجوہات کی بنا پر زیر حراست افراد‘ کہلانے والے ایسے قیدیوں کو ’خفیہ شواہد‘ کی بنیاد پر گرفتار کیا جاتا ہے اور وہ اپنے خلاف الزامات تک سے بے خبر ہوتے ہیں۔ انہیں عدالت میں اپنا دفاع کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوتی۔ عام طور پر ایسے قیدیوں کو چھ ماہ تک کی قابل تجدید مدت کے لیے حراست میں رکھا جاتا ہے۔ یوں اس مدت میں بار بار کی جانے والی توسیع کے باعث وہ مجموعی طور پر برسوں جیلوں میں رہتے ہیں۔

Tags: اسرائیلیالمیزانانتظامی حراستصہیونی جیلفلسطینی
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.