(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) دوران حراست فلسطینی قیدی نے بتایا کہ اسے صہیونی جیلوں میں سخت تکالیف سے گزارہ جاتا اور بیماری کی حالت میں کئی کئی روز تک طبی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں تھیں جس سے ان کی حالت مزید بگڑ جاتی۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز صہیونی ریاست اسرائیل کی جیلوں میں قید مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی قیدی احمدالایائر 6 سال بالآخر رہائی پا گیا جس کے بعداسرائیلی جیل کے باہر فلسطینی کی والدہ اور عزیزوں کے ساتھ ساتھ متعدد شہریوں نے قیدی کا استقبال کیا اور انہیں گلے لگایا۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی جیل سے 18سال بعد فلسطینی قیدی کی رہائی منظور
دوران حراست فلسطینی قیدی نے بتایا کہ اسے صہیونی جیلوں میں سخت تکالیف سے گزارہ جاتا اور بیماری کی حالت میں کئی کئی روز تک طبی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں تھیں جس سے ان کی حالت مزید بگڑ جاتی ایسے میں انہیں دیگر قیدیوں سے الگ تھلگ کوٹہری میں ڈال دیا جاتا تھا۔
یاد رہے کہ صہیونی ریاست کی ان غیر قانونی جیلوں میں فلسطینی شہریوں کو بغیر کسی جرم یا مقدمے کے انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت سالوں قید رکھا جاتا ہے اور ان کے ساتھ انسانی سوز سزائیں دی جای ہیں جو کے بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔