(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی دشمنوں نے گزشتہ سات برسوں کے دوران سو سے زائد فلسطینی شہداءکی لاشیں مسلسل حراست میں رکھی ہوئی ہیں ، ڈھائی سو سے زائد شہداء کے لواحقین نہیں جانتے کہ ان کے پیاروں کی قبریں کہاں ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں غاصب صہیونی دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے 29 سالہ فلسطینی خاتون می عفانہ کے جسد خاکی کوایک سال تک جبری طور پر حراست میں رکھنے کے بعد لواحقین کے حوالے کرنے پر اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ غاصب صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی شہدا کی لاشیں ورثا کے حوالے کرنے کے بجائے انہیں شہید کرنے کے بعد بھی حراست میں رکھنا انتہائی قابل مذمت ہے۔
انھوں نے بتایا کہ صہیونی فوج نے گزشتہ سات برسوں کے دوران 102 فلسطینی شہدا کی لاشیں مسلسل حراست میں رکھی ہوئی ہیں اور سات برسوں میں مختلف مقامات اور مواقع پر شہید کیے گئے ان فلسطینیوں کی لاشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے نہیں کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
شہید فلسطینی خاتون کا جسد خاکی1 سال بعد ورثہ کے حوالے
علاوہ ازیں 256 فلسطینی شہدا کی باقیات کو اسرائیلی قابض فوج نے ناموں کے بجائے نمبروں کی اعتبار سپرد خاک کیا ہے۔ ورثا نہیں جانتے کہ ان کے پیاروں کی قبر کونسی ہے ، انھوں نے کہا کہ ‘ شہدا کی لاشوں کو حراست میں رکھے رکھنا انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزی ہی نہیں بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔