(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیل انتظامیہ نے خلیل عوادہ کی بھوک ہڑتال کے خاتمے کے لیے گذشتہ ایک ہفتے سے ان پر مزید سختیاں شروع کر دی تھیں اور انہیں دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ ایک اندھیری کوٹہری میں ڈال دیا تھا جہاں روشنی اور ہوا جیسی بنیادی سہولیات بھی میسر نہ تھیں۔
مقبوضہ فلسطین میں اسیران کے امور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب نے اپنے جاری بیان میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی بدنام زمانہ عوفر جیل میں گذشتہ 36 روز سے اپنی غیر قانونی حراست کے خلاف جاری احتجاجی بھوک ہڑتال کر نے والے الخلیل شہر کے رہائشی فلسطینی قیدی خلیل عوادہ کی مسلسل بھوکے رہنے کے باعث حالت شدید خراب ہو گئی جس کے بعد قابض جیل انتظامیہ نے بے ہوشی کے عالم میں عوادہ کو اسرائیلی بد نام زمانی عوفر جیل سے رملہ جیل کے کلینک منتقل کر دیا ہے۔
قیدی کلب نے بتایا کہ صہیونی جیل انتظامیہ نے خلیل عوادہ کی بھوک ہڑتال کے خاتمے کے لیے گذشتہ ایک ہفتے سے ان پر مزید سختیاں شروع کردی تھیں اور انہیں دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ ایک اندھیری کوٹہری میں ڈال دیا تھا جہاں روشنی اورہوا جیسی بنیادی سہولیات بھی میسر نہ تھیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی قیدی عوادہ جن کی عمر 40 سال ہے قابض صہیونی فوج نے الخلیل کے علاقے اذنا سے27 دسمبر 2021 کو حراست میں لیا تھاجس کے بعدانہیں اسرائیلی انتظامی قید کی غیر قانونی پالیسی کے تحت صہیونی جیل میں ڈالا گیاجبکہ 2002 سے اب تک انہیں ایک زائد مرتبہ حراست میں لیا جا چکاہے۔