(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بارلیف کا یہ بیان چند ماہ قبل غزہ کی سرحد پر مارے جانے والے صہیونی اسنائپر بریل شموئیل کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران سامنے آیا ہےجسےایک فلسطینی نوجوان نے غزہ کی سرحد پر سر میں گولی مارکرہلاک کیا تھا۔
اسرائیل کےعبرانی چینل 14کے مطابق گذشتہ روزقابض صہیونی ریاست کےشدت پسند وزیر داخلہ امر بارلیف نےصہیونی فوج پر جوابی حملہ کرنے والے فلسطینیوں کی گرفتاری پرانہیں پھانسی کی سزا دینے کی درخواست کی ہے، جھڑپوں اور تصادم کے نتیجے میں گرفتاراورشہید فلسطینیوں کے حوالے سے گستاخانہ ریمارکس دیتے ہوئے انہیں دہشت گرد قرار دیا اور کہا ہے کہ یہ لوگ نا قابل معافی ہیں۔
بارلیف کا یہ بیان چند ماہ قبل غزہ کی سرحد پر مارے جانے والے صہیونی اسنائپر بریل شموئیل کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران سامنے آیا ہے، سیموئیل کو چند ماہ قبل ایک فلسطینی نوجوان نے غزہ کی سرحد پرایک بیریئر میں شگاف کے ذریعے سرمیں گولی ماری تھی اور ایک ہفتے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےوہ ہسپتال میں دم توڑ گیا۔
امربار لیف لیبر پارٹی کے رہنماہیں اوراس سے قبل صہیونی چیف آف اسٹاف، سیرت متاکل کے کمانڈررہ چکے ہیں جبکہ ان کے متنازعہ بیانات کے جواب میں دائیں بازو کے حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیااور قابض حکومت نے انہیں سیکیورٹی میں ہونے والی پیش رفت پراجلاس نہ بلانے کا بھی فیصلہ کیا۔