(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) دو ہفتوں کے دوران صیہونی فوج اور فلسطینی نمازیوں کے درمیان رمضان المبارک کی مقدس گھڑیوں میں سال کی شدیدترین جھڑپیں ہوئی ہیںجن میں 300 سے زائد افراد زخمی اورسینکڑوں گرفتار ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ہردم تیار فلسطینی استقامت محاذ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کامیاب میزائل تجربے کا اعلان کیا جس کامقصد صہیونی حکام کوباور کرانا ہے کہ دشمن کے ہروار کا بھرپور جواب دینے کیلیے فلسطینی مزاحمت مکمل تیار ہے، صہیونی ریاست کی کسی بھی غلطی کی صورت میں سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
فلسطینی استقامت محاذ نے یہ میزائل تجربہ سمندر کی جانب کیا جس کے ماڈل اور خصوصیات کو منظر عام پر نہیں لایا گیا تاہم غزہ کی پٹی میں بھی استقامتی محاذ، مسجد الاقصی میں صیہونیوں کی یلغارکے جواب میں تجربے کے طور پر اب تک تقریبا تیس میزائل سمندر کی جانب فائر کرچکی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نمازیوں کے درمیان رمضان المبارک کی مقدس گھڑیوں میں سال کی شدیدترین جھڑپیں ہوئی ہیں۔ ان جھڑپوں میں صیہونی فوجیوں نے کم سے کم تین سو پچاس فلسطینیوں کو زخمی اور چار سو سے زیادہ کو گرفتار کیا ہے۔