(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صدر اردگان نے کہا کہ صہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ بھی مختلف سطحوں پرترکی کو پیغامات بھیج رہے ہیں جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’’اگر ہم سیاست کرنے جا رہے ہیں تو یہتصادم کے ذریعے نہیں کیا جا سکتا،ہمیں امن کی راہ پرسیاست کرنا ہوگی‘‘۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے جاری ایک بیان میں صہیونی ریاست اسرائیل کے ساتھ توانائی کے ایک اہم منصوبے پر مذاکرات کی بحالی کا عندیہ دیا ہے جس کے تحت صہیونی ریاست کے حکمرانوں سے بات چیت کے بعدبحرمتوسط (مشرقی بحیرہ روم) سے ترکی کے راستے یورپ تک قدرتی گیس مہیا کی جائے گی۔
صدر اردگان نے کہا کہ صہیونی صدراسحاق ترکی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں جبکہ وزیراعظم نفتالی بینیٹ بھی مختلف سطحوں پر پیغامات بھیج رہے ہیں جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’’اگر ہم سیاست کرنے جا رہے ہیں تو یہ بحر رومتصادم کے ذریعے نہیں کیا جا سکتا،ہمیں امن کی راہ پرسیاست کرنا ہوگی‘‘۔
واضح رہے کہ مصر، قبرص، یونان سمیت کئی ممالک کے گروپ خطے میں دریافت ہونے والی گیس کی پیداواراورنقل و حمل میں تعاون کررہے ہیں لیکن بحر متوسط کے مسابقتی پانیوں میں ترکی کی قدرتی وسائل کی تلاش کی سرگرمیوں نے اس منصوبے کو بڑی حد تک تعطل کا شکار کردیاہےجسکے لیے اب ترکی نے اسرائیل کی جانب سیاست میں تعاون کا ہاتھ بڑھایا ہے۔