(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ملاقات میں دونوں ملکوں کےرہنماؤں نے باہمی مفاہمتی یادداشت کےحوالے سے مستقبل کےاہم امور پر تفصیلی بحث کی جبکہ معاہدے کے تحت انٹیلی جینس، فوجی،صنعتی شراکت داری اور مزید شعبوں میں تعاون کی یقین دہا نی کرائی۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کے بحرین کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے ڈیڑھ برس بعد صہیونی وزیر دفاع بینی گینٹز کے دورہ بحرین میں بحرینی فرماں رواں حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے شاہی محل میں ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے مابین معاہدہ ابراہیمی جسے ابراہیم اکارڈ بھی کہا جاتا ہے کےتحت طےپانے والے دفاعی تعاون کو حتمی شکل دینے کے لیے معاہدہ پر دستخط کیے گئے۔
ملاقات میں دونوں ملکوں کےرہنماؤں نے باہمی مفاہمتی یادداشت کےحوالے سے مستقبل کےاہم امور پر تفصیلی بحث کی جبکہ معاہدے کے تحت انٹیلی جینس، فوجی،صنعتی شراکت داری اور مزید شعبوں میں تعاون کی یقین دہا نی کرائی۔
صہیونی وزیردفاع نے بحرینی ہم منصب حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کے ساتھ امریکی بحری بیڑے کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا،اس موقع پر صہیونی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا کہ بحرین کے ساتھ یہ دفاعی معاہدہ اسرائیل کا خطے میں اپنے نئے اتحادیوں کے ساتھ اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہےجو دونوں ریاستوں کیلیے تعلقات کی مضبوطی کے نئے باب کھولے گا۔
خیال رہے کہ کچھ عرب ممالک کی طرح اب بحرین نے بھی امریکی ثالثی میں صہیونی قابض ریاست اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے سفارتی اور تجارتی تعلقات بحال کر لیے ہیں۔