(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیل سے رہائی کے بعد فلسطینی نوجوان نے بتایا کہ اسے روزانہ کی بنیاد پر قابض جیل انتظامیہ تشدد کا نشانہ بناتی تھی اور تشددکےذریعے ناکردہ جرم کو قبول کرنے پر مجبور کرتی تھی۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطین میں قابض فوج کے ہاتھوں ساڑھے چار سال قبل گرفتار ہونے والے فلسطینی نوجوان فواد القاق کو مزاحمت کاروں کے سہولت کارہونے کے بے بنیاد الزامات کے مکمل شہواہد کی عدم موجودگی کے باعث اسرائیلی فوجی عدالت کی جانب سے رہائی کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا جس کے بعد نوجوان نے استقبال کیلیے آئے اہل خانہ اور عزیزوں سے ملاقات کی۔
قابض ریاست کی غیر قانونی فوجی عدالت نے فواد کو 5 دن تک گھر میں نظر بند رہنے اور 10,000 شیکل جرمانہ ادا کرنے کی شرائط پر رہا کیا ہے البتہ ان پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت صہیونی ادارے کو نہیں ملے ہیں۔
صہیونی جیل سے اپنی رہائی کے بعد فلسطینی نوجوان نے بتایا کہ اسے روزانہ کی بنیاد پر قابض جیل انتظامیہ تشدد کا نشانہ بناتی تھی اور تشددکے زور پر اسے اپنے ناکردہ جرم کو قبول کرنے پر مجبور کرتی تھی۔