(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) احمد نے صہیونی قید کے دوران جیل انتظامیہ کی ذیادتیوں کے حوالے سے بتایا کہ صہیونی فوج متعدد فلسطینیوں کو بغیر کسی وجہ کے تشدد کرتی ہے اور بیماری کی حالت میں انہیں کئی کئی دن طبی امداد فراہم نہیں کرتی۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کی فوجی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس کے علاقےالعیسویہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینی نوجوان احمد عطیہ کو 20 ماہ کی قید کے بعد رہا ئی کا فیصلہ دے دیا۔
صہیونی جیل سے رہائی کے بعد احمد عطیہ نے اپنے خاندان سے ملاقات کی اور ایک بڑے جلوس کی شکل میں انہیں ان کے گھر تک لایا گیا، اس موقع پر احمد نے صہیونی قید کے دوران جیل انتظامیہ کی ذیادتیوں کے حوالے سے بتایا کہ صہیونی فوج متعدد فلسطینیوں کو بغیر کسی وجہ کے تشدد کرتی ہے اور بیماری کی حالت میں انہیں کئی کئی دن طبی امداد فراہم نہیں کرتی جبکہ قیدیوں کو ان کے وکلاء اور خاندان سے بھی ملنے کے اجازت نہیں دی جاتی۔
قابض جیل سے رہائی پانے والے فلسطینی نے بتایا کہ 1 سال 8 ماہ کی قید میں متعدد مرتبہ جیل انتظامیہ نے احمد کو وحشیانہ تشدد کانشانہ بنایا اور تشدد کے ذریعے فلسطینی کالعدم تنظیم سے تعلق کےجبری اعتراف پر مجبور کیا۔