(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کی فوجی عدالت نے صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی نوجوان حمزہ العباسی پر لگائے گئے کالعدم تنظیم سے بے بنیاد تعلق کو ثابت نہ ہونے پر نوجوان کو رہائی کی نوید سنادی۔
ذرائع کےمطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی جیلوں سے7سال بعد فلسطینی کی رہائی کے موقع پراسیر کی والدہ اور دیگراحباب نے بیٹے کا استقبال کیا اور اسے گلے سے لگایا۔
اسرائیل کی فوجی عدالت نے صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی نوجوان حمزہ العباسی پر لگائے گئےفلسطینی کالعدم تنظیم سے بے بنیاد تعلق کو ثابت نہ ہونے پر نوجوان کو رہائی کی نوید سنادی۔
قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے حمزہ العباسی کو سات سال قبل انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد قابض ریاست کی ان جیلوں میں فلسطینی نوجوان کو جرم کا اقرار کرانے کیلیے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور کئی کئی دن سونے نہ دیا، اس کے ساتھ ساتھ انہیں اپنے خاندان اور وکیل سے ملاقات پر بھی پابندیوں کا سامنا رہا۔
اسرائیلی جیلوں میں متعدد فلسطینی صرف شک کی بنیاد پر سال ہہ سال سے صہیونی عقوبت خانوں میں بدترین اذیتوں کا شکار ہیں جن کے خلاف چلائے گئے مقدموں میں صہیونی جیل انتظامیہ مختلف بہانوں سے توسیع کر تی رہتی ہے جبکہ ان کے وکلاء کی جانب سے پیشی کی درخواستوں کوبھی نظر انداز کیا جاتا ہے۔