(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدی کو صرف شک کی بنیاد پرصہیونی جیلوں میں تشدد کیا جاتا رہا اور انہیں ان کے خاندان سے دوری کی تکلیف دی گئی جس میں انکی 8 ماہ کی بچی بھی شامل ہے جو 6 سال تک والد کی شفقت سے محروم رہی۔
مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی جیلوں میں گذشتہ 6 سالوں سے قید کی صعوبتیں جھیلنے والے فلسطینی والد اسید ابو خدیرکےاسرائیلی فوجی عدالت کی جانب سے بالآخر رہائی کے حکم نامے پر عمل درآمد کردیا گیا۔
اسرائیلی فوجی عدالت نے اسید ابو خدیر کواسرئیلی اہلکاروں کے ہاتھوں 6 سال قبل ان کے گھر پرایک چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا اور انہیں فلسطینی کلعدم تنظیم کے سہولت کار ہونے کے بے بنیاد الزامات کی پاداش میں ان کے خاندان کے سامنے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا، بعد ازاں گرفتار فلسطینی پر قابض فوج کی جانب سے الزامات ثابت نہ ہونے کی صورت میں انہیں رہائی کی نوید سنا دی گئی۔
واضح رہے کہ فلسطینی قیدی کو صرف شک کی بنیاد پرصہیونی جیلوں میں 6 سال تک تشدد کیا جاتا رہا اور انہیں ان کے خاندان سے دوری کی تکلیف دی گئی جس میں انکی 8 ماہ کی بچی بھی شامل ہے جو 6 سال تک والد کی شفقت سے محروم رہی۔