(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیلوں سے رہائی کے بعد فلسطینی شہری نے بتایا کہ جیل انتظامیہ انہیں ہر روز بغیر کسی وجہ کے تشدد کا نشانہ بناتی تھی اورانہیں دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ اندھیری کوٹہری میں ہفتوں قید تنہائی میں رکھا گیا۔
فلسطینی قیدی مجد زیادہ نے 20 سالاسرائیلی قبضے کی جیلوں میں گزارنے کے بعد آزادی کو پہلی مرتبہ گلے لگا لگایا توان کے استقبال کیلیے موجود ان کے خاندان اور عزیزو اقارب نے انہیں مبارک باد دی۔
قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی جیلوں میں 20 سال تک نظربند رہنےوالے فلسطینی قیدی مجد زیادہ کو صہیونی فوج نے 2002 میں انکے گھر پر ایک چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا تھا بعد ازاں مجد پر فلسطینی مزاحمتی تنظیموں سے تعلق کے بے بنیاد الزامات عائد کر کے انہیں 20 سلوں کیلیے صہیونی زندانوں میں قید کر دیا گیا۔
اسرائیلی جیلوں سے رہائی کے بعد فلسطینی شہری نے بتایا کہ صہیونی جیل انتظامیہ انہیں ہر روز بغیر کسی وجہ کے تشدد کا نشانہ بناتی تھی اورانہیں ذہنی اذیتیں دینے کے لیے دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ اندھیری کوٹہری میں ہفتوں کے لیے قید تنہائی میں رکھا گیاجس سے انکے اعصاب پر برا اثر پڑا اور وہ کئی نفسیاتی بیماریوں کا شکار رہنے لگے تھے۔