(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قیدی کے تین بھائی حسام، محمد اور حجازی القواسمہ بھی صہیونی جیلوں میں نظر بند ہیں اورحسام کو تین بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہےجبکہ دواور بھائی مراد القواسمہ اور احمد القواسمہ شہادت پا چکے ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کےامور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب نےنشاندہی کی ہے کہ اسرائیلی قابض جیل انتظامیہ کی جانب سے الخلیل سے تعلق رکھنے والے49 سالہ حسین علی القواسمہ کے ساتھ جیل انتظامیہ غیر انسانی سلوک رہا رکھے ہوئے ہے جبکہ عمر قید اور 60 سال کی سزا کے باوجود انہیںدوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ رکھ کر قید تنہائیاذیتیں دی جارہی ہیں۔
قیدی کلب نے اپنے بیان میں کہا کہ قیدی قواسمہ، جنہیں 2011ء سے صہیونی حراست میں لیا گیا تھااس سے قبل 10 سال کی سزا سے بھی گزارہ گیا ہے جس سے ان کی حراست کے کل 21سال مکمل ہو گئےتاہم جیل انتظامیہ انہیں شدید اذیتیں دے رہی ہے جس کے باعث وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں ۔
قیدی کلب نے مزید اشارہ دیا ہے کہ قیدی القواسمہ کے تین اور بھائی ہیں جو صہیونی قبضے کی جیلوں میں نظر بند ہیں ان کے نام حسام، محمد اور حجازی القواسمہ ہیں یاد رہے کہ حسام کو تین بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہےاس کے ساتھ ساتھ ان کے دو بھائی مراد القواسمہ اور احمد القواسمہ فلسطینی کی آزادی کی خاطر شہید ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ حسین علی القواسمہ5 بچوں کے والد ہیں ، حراست کے وقت ان کا سب سے چھوٹا بیٹا ڈھائی سال کا تھا جن سے ملاقات پر صہیونی حکام نے پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں جبکہ حراست کے دوران حسین علی القواسمہ کے والدین بھی خالق حقیقی سے جاملےتاہم صہیونی حکام کی بربریت کے نتیجے میں اسیر اپنے والدین کی آخری رسومات میں شرکت سے بھی محروم کر دیا گیا ۔