(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) احمدحمامرہ مسلسل بھوکے رہنے کے باعث مختلف بیماریوں کا شکار ہےاور ان کا 17 کلو وزن تیزی کے ساتھ کم ہو گیا ہے جو کے صحت کی بحالی شدید رکاوٹ کا باعث اور خطرناک ہے۔
ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز صہیونی جیلوں میں قید فلسطینی نوجوان احمد حمامرہ نے اپنی غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید کے خلاف 33 روز سے مسلسل جاری اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دی۔
فلسطینی قیدیوں اور سابق اسیران کے امور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب کی جانب سے جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ احمد حمامرہ نے اسرائیلی عدالت کے حکم پر 14فروری 2022 کو رہائی کے معاہدے کے بعد 33 دن کی بھوک ہڑتال کو ختم کر دیا ہےاور اب عدالت کے مطابق قیدی کو آئندہ برس رہائی دی جائے گی۔
احمدحمامرہ مسلسل بھوکے رہنے کے باعث مختلف بیماریوں کا شکار ہےاور ان کا 17کلو وزن تیزی کے ساتھ کم ہو گیا ہے جو کے صحت کی بحالی شدید رکاوٹ کا باعث اور خطرناک ہے۔
خیال رہے کہ احمد حمامرہ کے علاوہ صہیونی زندانوں میں مزید 6فلسطینی قیدی بھوک ہڑتال کے باعث شدید بیماریوں کا شکار ہیں یہ قیدی اپنی بغیر کسی الزام یا مقدمے کے اسرائیلی جیلوں میں غیر منصفانہ انتظامی حراست کے خلاف مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔