(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)فلسطینی اسیر نے صہیونی جیل میں اپنی غیر قانونی حراست کو مسترد کرتے ہوئے رہائی تک احتجاجی بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جسے 1 ماہ 19 دن گزر جانے کے باوجود اسرائیلی عدالت نے نوجوان کی رہائی کے لیے کسی قسم کے احکامات جاری نہیں کیے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں اسیران کے امور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست کی اسرائیلی غیر قانونی جیل میں قید بیت المقدس کے شمال مغرب میں واقع دقو قصبے کے رہائشی فلسطینی اسیر رائدریان بغیر کسی الزام یا مقدمے کے اپنی انتظامی حراست کے خلاف احتجاج کے طور پر بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
نظربند فلسطینی نوجوان کے حوالے سے قیدی کلب نے بتایا ہے کہ اسرائیلی قابض حکام نے بھوک ہڑتال کرنے والے 27 سالہ اسیر رائدریان کو دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ رکھ کر تنہائی کی اذیت سے گزر نے پر مجبور کیا ہے اور ڈیڑھ ماہ کی مسلسل بھوک ہڑتال کے نتیجے میں نوجوان کی حالت شدید خرابی کی جانب گامزن ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج نے 3 نومبر 2021 کو نوجوان قیدی رائد ریان کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھاجبکہ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق اس وقت اسرائیلی غیر قانونی جیلوں میں 32 خواتین اور 160 بچوں سمیت تقریباً 4500 فلسطینی بغیر کسی جرم یا الزام کے قید کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔