(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار فلسطینی کو ان کی بھوک ہڑتال سے باز رکھنے کیلیے قابض جیل انتظامیہ نے رملہ کلینک منتقل کرنے سے قبل جبری طور پر دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ ایک کوٹہری میں ڈال دیا تھا.
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے شہر الخلیل کے رہائشی فلسطینی قیدی خلیل عوادہ نے قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں بغیر کسی جرم یا الزام کے 18 ماہ سے قید اپنی غیر قانونی حراست کو مسترد کر تے ہوئے احتجاجی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا جو اب41 ویں روزمیں داخل ہو چکی ہے تاہم صحت کی شدید حالت کے باعث صہیونی رملہ جیل کے کلینک میں منتقل کیے گئے فلسطینی قیدی نےرہائی سے قبل اس جاری بھوک ہڑتال کو ختم کرنے سے انکا رکر دیا ہے۔
مزید اطلاعات کے مطابق اگست 2021 میں صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتار فلسطینی کو ان کی بھوک ہڑتال سے باز رکھنے کیلیے قابض جیل انتظامیہ نے رملہ کلینک منتقل کرنے سے قبل جبری طور پر دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ ایک کوٹہری میں ڈال دیا تھا جہاں ہوا اور روشنی جیسی بنیادی ضروریات بھی نہ ہونے کے برابر پوری ہو رہی تھیں جس کے باعث اسیر کی حالت بتدریج بگڑتی گئی اور لامحالہ صہیونی فوج کو انہیں جیل کےکلینک منتقل کر نا پڑا۔
اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک بین الاقوامی قانون کی مکمل طور پر خلاف ورزی ہے جس کے لیے مقبوضہ فلسطین میں عوام اور سماجی کارکنان کی جانب سے اسیر کے حق میں احتجاجی مظاہروں کا سلسل جاری ہے قیدیوں کی اس غیر قانونی حراست کے خاتمے کے لیے بھرپور آواز اٹھائی جارہی ہے۔