(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدی خلیل عوادہ گذشتہ98 روز سے بغیرخوراک کےاحتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے باعث صحت کی خطرناک صورت حال سے دوچار ہیں جبکہ ہانی بشارت اور رائد ریان بھی گذشتہ 60 روز سے بھوک ہرتال کے ذریعے احتجاج پر قائم ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت متعدد گرفتار فلسطینیوں میں سےتین فلسطینی قیدیوں کی جانب سےبلاجواز حراست کو مسترد کر تے ہوئے احتجاجی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے اور اسیران کا کہنا ہے کہ ان کا یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اسرائیلی عدالت ان کی رہائی کا فیصلہ منظور نہیں کر لیتی۔
الخلیل شہر سے تعلق رکھنے والے40 سالہ فلسطینی قیدی خلیل عوادہ کی احتجاجی بھوک ہڑتال کو 98 روز گزر چکے ہیں اور قریب 3 ماہ سے قیدی بغیرخوراک احتجاج پر قائم ہے جس کے باعث صحت کی خطرناک صورت حال سے دوچار ہے جبکہ ہانی بشارت اور 27 سالہ بیت دقو کےرہائشی رائد ریان بھی 60 سے زائد روز سے اپنی غیر قانونی حراست کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کو رہائی کے علاوہ کسی دوسری شرط پر ختم کر نے سے انکاری ہیں،تاہم قابض جیل انتظامیہ نے ان فلسطینی قیدیوں کے احتجاج کو روکنے کیلیے انہیں دوسرے قیدیوں سے علیحدہ کر کے قید تنہائی میں ذہنی دباؤ کا شکار کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کے امور سے متعلق کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت اسرائیلی غیر قانونی جیلوں میں 32 خواتین اور 160 بچوں سمیت تقریباً 4500 فلسطینی بغیر کسی جرم یا الزام کے قید کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔