(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اسکولوں کی مسماری کے اس فیصلے کے بعد ایک بار پھر اسکول میں پڑھنے والے فلسطینی بچوں کو فوجیوں اور غیر قانونی اسرائیلی استعمار کی طرف سے بدسلوکی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیااور اسکول کے عملے کو دھمکیاں دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے بیت الحم کے مشرق میں واقع دیہات کیسان اور جوب الذیب میں دو فلسطینی اسکولوں کو مسمار کرنے کے احکامات دیے گئے۔
صہیونی آبادکاری کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والےبیت الحم میں فلسطینی دفتر کے سربراہ حسن بریجیہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسرائیلی ریاست کی مالی امداد سے چلنے والے نو آبادیاتی کالونیوں کے گروپ کے ارکان کے ہمراہ علاقے پر حملہ کیا اور دونوں اسکولوں کو مسمار کیے جانے کے احکامات دے دیے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ فلسطینی اسکولوں کی مسماری کے اس فیصلے کے بعد ایک بار پھر اسکول میں پڑھنے والے فلسطینی بچوں کو فوجیوں اور غیر قانونی اسرائیلی استعمار کی طرف سے بدسلوکی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیااور اسکول کے عملے کو دھمکیاں دی گئیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں بشمول مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی آبادکاروں کی کالونیاں بین الاقوامی قانون اور چوتھے جنیوا کنونشن کے تحت غیر قانونی ہیں اور انہیں عالمی عدالت کےمطابق جنگی جرائم میں شامل کیا گیا ہے۔