(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی زندانوں میں فلسطینی طالبہ کو دوران حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اوراہل خانہ سے بھی ملاقات پر پابندیاں عائد کی گئیں جبکہ حراستی مدت میں ذہنی ٹارشر کر نے کے لیے بدنام زمانہ دامون جیل میں بھی رکھا گیا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین سے تعلق رکھنے والی بیرزیت یونیورسٹی کی 22 سالہ فلسطینی طالبہ ربا عاصی کو 21 ماہ بعد صہیونی جیل سے رہائی کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا جس کے بعد طالبہ کے اہل خانہ اور عزیزو اقارب کی بڑی تعداد نے بھر پور خوشی کا اظہار کر تے ہوئے ان کا استقبال کیا۔
صہیونی زندانوں میں فلسطینی طالبہ کو دوران حراست مختلف ایام میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے اہل خانہ سے بھی ملاقات پر پابندیاں عائد کی گئیں جبکہ حراستی مدت میں ذہنی ٹارشر کر نے کے لیے بدنام زمانہ دامون جیل میں بھی رکھا گیا۔
یاد رہے کہ طالبہ کو نو جولائی 2020ء کواسرائیل مخالف طلبہ سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں حراست میں لیا گیا تھا البتہ 21 ماہ کی اس قید کے بعد رہائی کے وقت انہیں الجلمہ چوکی پر لایا گیا جہاں سےان کے اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا۔