(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے غزہ میں اہداف پر حملوں کیلیے ڈرون کے استعمال کو چھپاتارہا ہےتاہم انسانی حقوق کے گروپ اور بین الاقوامی میڈیا اس عمل کی رپورٹنگ جاری رکھے ہوےئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کی فوج کی جانب سے غزہ میں بغیر پائلٹ طیاروں سے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے پہلی مرتبہ یہ اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ پر اکثر مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرون طیاروں کا استعمال کرتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوجی سنسر نے فوجی ضرورت کے تحت اسرائیلیوں کے تحفظ کیلیے ہتھیاروں اور ڈرون کے استعمال کی سرکاری تصدیق پر پابندی کو غیر ضروری قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ طویل جائزے اور غورو فکر کے بعد یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ ہتھیاروں کے استعمال کو تسلیم کرنا سیکیورٹی رسک نہیں ہےاس لیے "اسرائیلی فوج کی آپریشنل سرگرمیوں کے طور پر ڈرون کے استعمال کو شائع کرنے پر کوئی ممانعت نہیں ہے۔”
واضح رہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے غزہ میں اہداف پر حملہ کرنے کے لیے ڈرون کا استعمال کیاجاتا رہا ہےاور انسانی حقوق کے گروپ اور بین الاقوامی میڈیا اس عمل کی رپورٹنگ کر رہا ہےپھر بھی اسرائیل نے اپنے ان ہتھیاروں سے غزہ کی پٹی میں حملوں کا اعتراف نہیں کیا تھا۔