(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حالیہ عرصے میں اسرائیل اور روس کے بیچ تعلقات میں کشیدگی2018 کے بعد یوکرین میں جاری جنگ کے باعث پیدا ہوئی جس کے بعد اب شام کے ساتھ اسرائیل کی شمالی سرحد پر بھی روس کا شام میں واضح ردعمل ہے۔
اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی فوج نے ایک بار پھر ملک شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کے مغرب میں واقع قصبے مصیاف میں جنگی کارروائی کی اور اہداف پر میزائل داغے جنہیں روکنے کے لیے پہلی مرتبہ روس کے زیر انتظام فضائی دفاعی بیٹری نے شامی حدود کی خلاف ورزی کرنےپر اسرائیلی طیاروں پر میزائل داغے۔
صہیونی نشریاتی اداروں نے اس خبر کو بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں روسی طیاروں کی جوابی کارروائی سے اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں کے لیے کوئی خطرہ پیدا نہیں ہوا اور نہ بیٹری کے ریڈار نے طیارے پر کوئی لاک لگایا۔
حالیہ عرصے میں اسرائیل اور روس کے بیچ تعلقات میں کشیدگی2018 کے بعد یوکرین میں جاری جنگ کے باعث پیدا ہوئی جس کے بعد اب شام کے ساتھ اسرائیل کی شمالی سرحد پر بھی واضح طور پر روس کا شام میں ایک واضح ردعمل ہےجسے مذکورہ اسرائیلی چینل کچھ اس طرح سے سامنے لارہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ روس ، شام کو S-300 سسٹم کی 4 بیٹریاں فراہم کر رہا ہے۔
یاد ہے کہ شام کے دفاعی نظام شامی فوج کے زیر انتظام ہے تاہم اس حوالے سےکوئی بھی بڑا فیصلہ کرنے کے لیے شام میں روسی افسران کے احکامات پر عمل درآمد روس کی امداد سے مشروت ہے جبکہ اسرائیل وقتا فوقتا شام میں حملے کرتا رہتا ہےجس پر روس کی کڑی نظر ہے اور روس کی جانب سے اسرائیلی کو خبر دار بھی کیا جاتا رہا ہے۔