(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض ریاست میں مجبور مسلمانوں کے گھروں کی مسماری کی یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی جب فلسطین میں موسم شدید خراب ہے اور بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی فوج نے العراقیب گاؤں کو جولائی 2010 کے بعد سے مختلف اوقات میں اور سات سال کے قلیل عرصے میں لگاتار 192 ویں مرتبہ تباہ کیا جا چکا ہےجبکہ سال 2020ء میں اس گاؤں کی یہ چوتھی بار مسماری ہے۔
صہیونی فوجیوں نے اپنی وحشیانہ کارروائی کے دوران العراقیب گاؤں کے باشندوں کے عارضی خیمے بھی اکھاڑ پھینکے اوران کی کرسیاں اور خیموں میں موجود دیگر سامان بھی لوٹ لیا۔
عینی شاہدین کے مطابق صہیونی پولیس اور اسپیشل فورسزسمیت فوج کے سیکڑوں اہلکاروں نے بھاری میشنری اور بلڈوزروں کی مدد سے شہریوں کے مکانات کی مسماری شروع کردی۔قابض ریاست میں مجبور مسلمانوں کے گھروں کی مسماری کی یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی جب فلسطین میں موسم شدید خراب ہے اور بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج نے العراقیب گاؤں میں فلسطینی عرب باشندوں کے سیکڑوں مکانات کو کئی بار گرایا گیا ہے۔ فلسطینیوں کے پاس اس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور نہ ہی صہیونی ریاست انہیں کوئی اس کا متبادل مقام دینا چاہتی ہے۔ اس لیے مظلوم شہری دوبارہ وہیں اپنی مسمار شدہ جھونپڑیوں کے ملبے پر تنکے چن کرپھر آشیاں بندی کر لیتے ہیں۔ کچھ دنوں بعد انہیں پھر مسمار کردیا جاتا ہے۔