(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) النقب کے عرب فلسطینیوں کے پاس اس علاقے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے جبکہ صہیونی ریاست بھی انہیں کوئی اس کا متبادل مقام دینا نہیں چاہتی جس کے باعث مظلوم شہریاپنی مسمار شدہ جھونپڑیوں کے ملبے پرکچی تعمیرات کرنے پر مجبور ہیں۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں عرب باشندوں پر مشتمل النقب کے گاؤں العراقیب پر صہیونی فوج نے ایک بار پھر دھاوا بول کر عارضی خیمے لگا کر رہنے والے مجبور فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے ،قابض فوج کی جانب سے مسماری کی یہ کارروائی2010 سے اب تک 199 مرتبہ کی جا چکی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ انہدامی کارروائی سے قبل اسرائیلی فو ج کی کئی گاڑیاں وہاں آکر رکیں جس کے بعد صہیونی فوج، پولیس اور اسپیشل فورسز کے سیکڑوں اہلکاروں نے بھاری میشنری اور بلڈوزروں کی مدد سے شہریوں کے مکانات کی مسماری شروع کی اور ان کی ضروریات زندگی کا سامان بکھیر دیاجس کے نتیجے میں چند منٹ کے اندر اندر فلسطینیوں کے عارضی شیلٹرز مکمل طور پر گرا دیے گئے۔
قابض صہیونی حکمران جنوبی فلسطین کے ان عرب دیہاتوں کے باشندوں کو صدیوں سے وہاں قیام پذیر ہونے کے باوجود غیرریاستی باشندے قرار دے کردر بدر کر نے کی سازشوں میں مصروف ہے اور یہ سلسلہ سنہ 1948ء کے بعد سے مسلسل جاری ہے تاہم حالیہ چند برسوں سے جزیرہ نما النقب کے علاقوں میں صہیونی جارحیت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہےاور 12 سالوں کے دوران قابض فوج نے فلسطینی عرب باشندوں کےمتعددمکانات کوبارہا گرایا ۔
یاد رہے کہ ان عرب فلسطینیوں کے پاس اس رہائش کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے اور نہ ہی صہیونی ریاست انہیں کوئی اس کا متبادل مقام دینا چاہتی ہےجس کے باعث مظلوم شہری مسماری کی صہیونی کارروائی کے بعد ایک بار پھر وہیں اپنی مسمار شدہ جھونپڑیوں کے ملبے پرکچی تعمیرات کر لیتے ہیں جنہیں کچھ دنوں بعد صہیونی فورسز مسماری کا نشانہ بناکر تماشائی بن جاتی ہے۔