(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خزاعہ قصبے سمیت وسطی گورنری کے مشرقی حصے میں بھی زرعی اراضی پر فائرنگ کی جس کے باعث کئی کسانوں کے زخمی ہو نے اور آنسو گیس سے بے ہوش ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سےخان یونس کے مشرق میں واقع خزاعہ قصبےپر فوجی ٹاورز میں تعینات قابض فوجیوں نےفلسطینی کسانوں کی طرف ربر کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں چلائیں اور بھاری مقدار میں آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے کھیتوں میں کام کرتے فلسطینی کسان اپنے کھیت چھوڑنے پر مجبور ہوگئےاور کم سے کم 5 افراد سانس گھٹنے کی شکایت میں ہسپتال لائے گئےجبکہ 18 ربر کی گولیوں سے زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی کی وسطی گورنری کے مشرقی حصے میں بھی زرعی اراضی پر فائرنگ کی جس کے باعث 8 کسانوں کے زخمی ہو نے کی اطلاعات ہیں ۔
یاد رہے کہ غزہ کے علاقے میں اسرائیلی قبضہ زمینداروں اور چرواہوں کو سرحدی باڑ کے قریب کھلی چراگاہوں اور زمینوں میں رہنے کی اجازت نہیں دیتا اور غزہ کی زمینوں پر قبضے کے لیے پرتشدد حملے کرتاہے، یہی صورت حال غزہ کے ساحلی علاقے میں بھی فلسطینی ماہی گیروں کو درپیش ہے جہاں غزہ کی پٹی کے جنوب میں فلسطینی ماہی گیروں پر غاصب صہیونی نیوی کے جانب سے سمندر میں چھ میل اور شمال میں صرف تین میل سے زیادہ گہرائی تک جانے کی اجازت نہیں ہے، ان پابندیوں کے باوجود قابض فوج فلسطینیوں پر حملے جاری رکھتی ہے اور ان کی جانوں سمیت املاک جن میں ماہی گیروں کا کل سرمایہ ان کی کشتیاں ہیں تباہ کر دیتی ہے۔