(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) گرفتار فلسطینی خاتون نادین السعو کی والدہ نےبتایا کہ قابض فوج نے شیخ جراح محلے میں منعقدہ اس افطار کی تقریب میں مدعوالقدس کے سماجی کارکن محمد ابو الحمص پر حملہ کیا اور ان کے ساتھ موجود ہونے کی پاداش میں انہیں اور انکی بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
مقبوضہ بیت المقدس میں روز بروز کشیدگی میں اضافہ کرتی قابض صہیونی فورسز کی انتقامی کارروائیاں جاری ہیں اوراب تک متعدد شہریوں کو حراست میں لینے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے درجنوں واقعات رونما ہو چکے ہیں جبکہ الشیخ جراح محلے میں قابض صہیونی فوج نےلوگوں کی طرف سے فلسطینی سالم خاندان کے گھر کے باہر منعقدہ افطار کے پروگرام کےدوران ایک 28 سالہ فلسطینی خاتون سمیت انکی والدہ کو تشدد کیا بعد ازاں گرفتار کر کے صہیونی تفتیشی مرکزالمسکوبیہ منتقل کر دیا۔
گرفتار فلسطینی خاتون نادین السعو کی والدہ نےبتایا کہ قابض فوج نے شیخ جراح محلے میں منعقدہ اس افطار کی تقریب میں مدعوالقدس کے فلسطینی سماجی کارکن محمد ابو الحمص پر حملہ کیا اور ان کے ساتھ موجود ہونے کی پاداش میں انہیں اور انکی بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
قابض فوج کے ہاتھوں بلا جواز فلسطینی خاتون کی گرفتاری کے خلاف تقریب کے شرکاء نے احتجاجی مظاہرہ کیا جسے منتشر کر نے کیلیے صہیونی فورسز نے لوگوں پر بھاری مقدار میں آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی جس کےنتیجے میں درجنوں افراد دم گھٹنے کی تشویش ناک حالت میں ہسپتال لائے گئے جبکہ دیگر کی جانب سے احتجاج جاری رہا۔