(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) معاشی تنگی کے ہاتھوں مجبور فلسطینی ملازمت کے مواقع کی کمی کی وجہ سےکراسنگ سے خفیہ طور پر نکل کر روزگار کے حصول کی کوششوں میں صہیونی فوج کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنتےہیں یا پھر صہیونی جیلوں میں ڈال دیے جاتے ہیں۔
ذرائع سے موسولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے جنوب مغربی علاقے الخلیل میں اسرائیلی قابض فوج نے الظاہریہ کراسنگ پر اپنے روز گار کیلیے کام کی تلاش میں جانے والے درجنوں فلسطینی کارکنوں کا پیچھا کیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
قابج فوج نے بے روز گار درجنوں فلسطینی نوجوانوں پر صوتی بم اور آنسو گیس کے فائر کئےجس کے نتیجے میں، ایک کارکن بری طرح جھلس گیا جبکہ دیگر شدید آنسو گیس کی وجہ سے دم گھٹنے سے بےہوش ہو گئے۔
خیال رہے کہ قابض ریاست اسرائیل نے ظاہریہ کراسنگ پر پابندی عائد کر رکھی ہےاور یہاں فلسطینیوں کو داخلے کی اجازت کیلیے درخواستیں جمع کرانی ہوتیں ہیں جس کے لیے اسرائیل 1948 میں قبضہ کر نے کے بعد سے فلسطینیوں کو داخلے کی عملی طور پر اجازت نہیں دیتاجس کے نتیجے میں مغربی کنارےکے معاشی تنگی کے ہاتھوں مجبور فلسطینی ملازمت کے مواقع کی کمی کی وجہ سےکراسنگ سے خفیہ طور پر نکل کر روزگار کے حصول کی کوششوں میں صہیونی فوج کے ہاتھوں پکڑے جاتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بنائے جاتے ہیں یا پھر صہیونی جیلوں میں ڈال دیے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2002 سے صہیونی ریاست اسرائیل فلسطینیوں کو محدود کر نے کیلیے ایک دیوارجو فاصل کہلاتی ہے بنا چکا ہے جو 700 کلومیٹر سے زیادہ تک پھیلی ہوئی ہے، اس دیوار کو علیحدگی کی دیوار یا دیوارفاصل کے نام سے جانا جاتا ہے یہ مقبوضہ مغربی کنارے کے اندر فلسطینی اراضی کو ضم کرتا ہے۔