(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست نے عالمی برادری کی تنقید کے باوجود غیر قانونی صہیونی بستیوں میں توسیع کے عمل کو جاری رکھا ہوا ہے، اسرائیل نے ’گیلو‘ یہودی کالونی میں بارہ سو سے زائد نئے مکانات کی تعمیر اعلان کیا ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غاصب صہیونی ریاست اسرائیل نے عالمی برادری کی جانب سے تنقید اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے احتجاج کے باوجود فلسطینیوں کی زمینوں پر مسلسل قبضہ جاری رکھا ہوا ہے ، اسرائیلی وزارت ہاؤسنگ اینڈ لینڈ اتھارٹی نے رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کے ساتھ مقبوضہ غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں قائم کردہ غیر قانونی صہیونی بستی گیلو بستی کے جنوبی ڈھلوان پرنئے ہاؤسنگ یونٹس بنانے کے لیے ایک مشترکہ معاہدہ کیا ہے جس کے تحت صہیونی ریاست فلسطینیوں کی زمین پر بستی کو توسیع دیتے ہوئے بارہ سو سے زائد نئے رہائشی یونٹس تعمیر کئے جائیں گے۔
معاہدے کے تحت پہلے حصے میں منصوبے میں تیس منزلوں تک پر مشتمل 27 عمارتیں تعمیر کی جائیں گی جس میں شامل پلازہ اور دفاتر شامل ہوں گے۔
دوسرے حصے میں 4 رہائشی ٹاورز شامل ہیں، جن میں سے ہرایک 20 سے 24 منزلوں پر مشتمل ہوگا۔نئے سیٹلمنٹ ایریا کو "گیلا کلفز” کہا جائے گا، کیونکہ یہ منصوبہ ایک بڑے پروجیکٹ کا حصہ ہے جس میں القدس کو سیٹلمنٹ بلاک سے جوڑنے والی سرنگوں کے جنوب مغرب میں سڑکوں، انفراسٹرکچر، عوامی علاقوں، پارکس، تجارتی اور روزگار کے علاقوں کی ترقی شامل ہے۔