(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی اداکارہ نے اپنی زندگی کے 2 سال اسرائیلی فوج میں خدمات سرانجام دی ہیں اور یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اداکارہ کے سیاسی نظریات اورمؤقف کی وجہ سے ان کی کسی فلم پرپابندی عائدکی گئی ہواس سے قبل 2017 میں اداکارہ کی بلاک بسٹر سُپرہیروئن فلم ‘ونڈروومن ‘ مشرق وسطیٰ میں متنازعہ قرار دی گئی جس کے بعد فلم پرقطراورلبنان سمیت تیونس میں پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویتی وزارت اطلاعات نےسوشل میڈیا صارفین کے مطالبات کے بعد قابض ریاست اسرائیل سے تعلق رکھنے والی صہیونی اداکارہ گال گوڈٹ کی فلم پر کویت میں پابندی عائد کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔
صہیونی اداکارہ کی جانب سے 2014 کی غزہ کی پٹی میں ہونے والی جنگ کے تناظرمیں اسرائیلی فوج کی “تعریف اور حمایت کی گئی تھی جس میں 2 ہزار 251 فلسطینی شہید ہو گئے تھےتاہم اداکارہ نے فیس بک پراپنی اوربیٹی کی دُعامانگتے ہوئے تصویرشائع کرتے ہوئے لکھا تھا، ‘ “میں اپنے ساتھی اسرائیلی شہریوں کو محبت اوردعائیں بھیج رہی ہوں۔ خاص طورپران تمام لڑکوں اورلڑکیوں کو جو حماس کی طرف سے کی جانے والی خوفناک کارروائیوں سے میرے ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈال رہے ہیں، مزید لکھا تھا خواتین اوربچوں کے پیچھے بزدلوں کی طرح چھپنے والوں پرہم قابو پا لیں گے۔
واضح رہے کہ صہیونی اداکارہ نے اپنی زندگی کے 2 سال اسرائیلی فوج میں خدمات سرانجام دی ہیں اور یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اداکارہ کے سیاسی نظریات اورمؤقف کی وجہ سے ان کی کسی فلم پرپابندی عائدکی گئی ہواس سے قبل 2017 میں اداکارہ کی بلاک بسٹر سُپرہیروئن فلم ‘ونڈروومن ‘ نے مشرق وسطیٰ میں تنازع کھڑاکردیا تھا، فلم پرقطراورلبنان میں پابندی عائد کردی گئی تھی اورتیونس میں بھی اس کی ریلیزروک دی گئی تھی۔