(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی آبادی کا ایک بڑا حصہ مقبوضہ علاقے میں اپنے ذریعہ معاش کے لیے قیمتی زیتون کے درختوں پر انحصار کر تا ہے جسے پوری دنیا میں بہت اچھے داموں فراخت کر کے فلسطینی باشندوں کو گزر اوقات کے بہتر مواقعے میسر آتے ہیں تاہم صہیونی آبادکار ان قیمتی درختوں کو بے دردی سے کاٹ ڈالتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے صوبے سلفیت میں صہیونی آبادکاروں نے فلسطینی ملکیتی اراضی پر دھاوا بول کر متعدد درختوں کو اکھاڑ ڈالا جس کے باعث کسان زیتون کے قیمتی درختوں سے محروم ہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں ہےکہ آباد کاروں نےان کی فصلوں اور باغات کو نشانہ بنایا بلکہ ایک ماہ قبل بھی تقریباً 600 زیتون کے پودےصہیونی آبادکاروں نے تلف کر دیے تھےاور کئی درختوں کو اکھاڑ پھینکا تھا جس کے خلاف اسرائیلی حکام نےاب تک کوئی قانونی کارروائی نہیں کی۔
واضح رہے کہ فلسطینی آبادی کا ایک بڑا حصہ مقبوضہ علاقے میں اپنے ذریعہ معاش کے لیے قیمتی زیتون کے درختوں پر انحصار کر تا ہے جسے پوری دنیا میں بہت اچھے داموں فراخت کر کے فلسطینی باشندوں کو گزر اوقات کے بہتر مواقعے میسر آتے ہیں تاہم صہیونی آبادکار ان قیمتی درختوں سے فلسطینیوں کو حاصل ہونے والے معاشی فوائد سے محروم کر نے کے لیے آئے دن زیتون کے درختوں کو کاٹ کر یا انہیں چوری کرکے فلسطینیوں کو نقصان پہنچاتے رہتے ہیں۔