(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’یہ ایک تناؤ کا دور ہے لیکن ہمارے پاس ایسی پولیس فورس ہے جس پر ہم اعتماد کر سکتے ہیں کہ وہ ہمیں اس دور سے نکال لے گی۔ مجھے اپنے پولیس افسران پر فخر ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان کے آغازسے ہی مقبوضہ فلسطین میں صہیونی آبادکاروں کی فلسطینی مسلمانوںکے ساتھ جھڑپوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور گذشتہ روز ہی القدس میں تصادم کے نتیجےمیں درجنوں فلسطینی زخمی اور 10 کے قریب حراست میں لے لیے گئےجس کے بعد سے حالات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کر نے کیلیے صہیونی وزیر خارجہ نے القدس کے باب العمود حصے کا ہنگامی دورہ کیا اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں سے ملاقات کی۔
صہیونی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’یہ ایک تناؤ کا دور ہے لیکن ہمارے پاس ایسی پولیس فورس ہے جس پر ہم اعتماد کر سکتے ہیں کہ وہ ہمیں اس دور سے نکال لے گی۔ مجھے اپنے پولیس افسران پر فخر ہے۔‘
ساتھ ہی پولیس اور میڈیکل ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی آبادکاروں کی جانب سے ماہ رمضان کی دوسری شب عبادت کے لیے دمشق گیٹ کے سامنے جمع ہونے والے فلسطینیوں کی جانب کچھ تخریب کاری کی اشیا پھینکی گئیں جس کے ساتھ ہی دونوں جانب سے جھڑپوں کا آغاز ہوا اور صہیونی فورسز نے پر تشدد کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں آنسو گیس کے ساتھ ساتھ گرینیڈز کا استعمال کیا۔
اسرائیل کی پولیس کے مطابق اہلکاروں پر حملہ اور بلوہ کرنے پر 10 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ساتھ میں ان کا کہنا تھا کہ ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اتوارکے روز صہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے بھی مغربی پٹی کے ملٹری کمانڈر اور شن بیٹ سکیورٹی سروس کے سربراہان سے ملاقات کی تھیاور ھالات کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے معاملات زیر بحث آئے تھےجس کے باعث یہ کشیدگی گذشتہ برس بھی حماس کے ساتھ جنگ کی صورت اختیار کر گئی تھی۔