(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج نے اچانک فلسطینیوں کے اس وسیع ہال پر حملہ کر کے مسماری کا کام شروع کر دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے شادی ہال ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا۔
صہیونی ریاست اسرائیل میں فلسطینیوں سے دشمنی کیلیے صہیونی شر پسندی شدت اختیار کرتی جارہی ہے جس کے نتیجے میں گذشتہ روز غاصب ریاست کے بلدیاتی ادارے نے بغیر کسی نوٹس کے مقبوضہ بیت المقدس کے العیسویہ قصبے میں قائم فلسطینی شہریوں کی تقریبات کیلیے بنائے گئے واحد شادی ہال کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسرائیلی بھاری بلڈوزرں سے مسمار کر دیا ہے جس کے بعد اب اس علاقے میں شادی اور دیگر اہم رسومات کے اجتماع کیلیے کوئی مقام باقی نہیں رہا۔
صہیونی بلدیہ نے السلام نامی مشہور شادی ہال کو کچھ عرصہ قبل بھی مسمار کرنے کی کوشش کی تھی تاہم العیسویہ کے ٹاؤن ناظم کی مداخلت اور دیگر قانونی بھاگ دوڑ کے بعد اسرائیلی فوج کو اپنے بلڈوزروں کے ساتھ علاقے سے روانہ ہونا پڑا تھا جس کے بعد صہیونی فوج نے گذشتہ روز اچانک اس وسیع ہال پر حملہ کر کے مسماری کا کام شروع کر دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے السلام شادی ہال ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی ریاست میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی رکنے کانام نہیں لے رہی ہے اور روزانہ کی بنیا د پر اسرائیل فلسطینی شہریوں کی زندگی کو مشکل بنارہا ہےجبکہ شہریوں کے گھروں کی غیر قانونی مسماری بھی اب عام سی بات ہو کر رہ گئی ہے۔