(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اس وقت سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مارچ میں کہا تھا کہ سعودی عرب اسرائیل کو ایک ’’ممکنہ اتحادی‘‘کے طور پر دیکھتا ہے تاہم یہ واضح کیا ہے کہ اس سےقبل متعدد مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیرخارجہ یائرلیپد نے اپنے ایک بیان میں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کے حوالے سے کہا ہے کہ اگرچہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانےمیں ایک ’’طویل اورمحتاط‘‘وقت درکار ہے تاہم یقین ہے کہ یہ عمل ضرور ہوگا۔
صہیونی وزیرخارجہ نے کہا کہ ’’ہمیں یقین ہے،سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا عمل ممکن ہے۔ یہ ہمارے مفاد میں ہے۔ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ابراہیم معاہدے کے بعد یہ اگلا قدم ہے اور وہ یہ کہ ایک طویل اورمحتاط عمل کے بارے میں بات کی جائے گی جس کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کی طرح سعودی عرب بھی سفارتی تعلقات قائم ہونگے،اسرائیل امریکا اور خلیجی ممالک سے مل کر سعودیہ کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے مقصد سےکام کررہا ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مارچ میں کہا تھا کہ سعودی عرب اسرائیل کو ایک ’’ممکنہ اتحادی‘‘کے طور پر دیکھتا ہے تاہم یہ واضح کیا ہے کہ اس سےقبل متعدد مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔