(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سعودی عرب کے ‘اسرائیل’ کے ساتھ سفارتی تعلقات میں نئی پیش رفت سے متعلق اس فیصلے کومسلم امہ میں تشویش کی نظر سے دیکھا جارہا ہے اوراسے فلسطینیوں کی "پیٹھ میں چھرا گھونپنے "کے مترادف قرار دیا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے اسلامی بینک کی مالک سعودی خاندان الراجی جو گاڑیوں کی سرمایہ کاری میں قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی موبلٹی انٹیلی جنس کمپنی اوٹونومو ٹیکنالوجیزنامی کمپنی میں سب سے بڑی شیئر ہولڈر بن گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ 20 جولائی2022ء کومیثاق کیپیٹل ایس پی سی، الراجی خاندان کا خاندانی دفتر جو کیمن جزائر میں شامل ہےاور اس کا صدر دفتر ریاض میں ہے، حال ہی میں اسرائیل میں قائم کمپنی میں اپنا حصہ بڑھا کر 20.41 فیصد کر دیا ہےجس کے بعد اب یہ امیر ترین غیر شاہی سعودی خاندان اسرائیلی فرم میں سب سے بڑا شیئر ہولڈر بن گیا۔
میثاق کیپیٹل کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد آصف سیماب نے کہا ہے کہ "ہمیں اسرائیل کی جدت اور ٹیکنالوجی کی ثقافت پسند ہے، اور ہم اس سے فائدہ اٹھانے کے طریقے تلاش کرنا چاہتے ہیں اور یہ ترقیکی بہترین کوششوںمیں سے ایک ہے۔
واضح رہے کہ غیرشاہی سعودی خاندان الراجی 125 بلین ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا اسلامی بینک الراجی بینک کا مالک ہےاس بینک کی سعودی عرب میں تقریباً 600 شاخیں اور 1,400 سے زیادہ اے ٹی ایم ہیں، جو اسے مملکت میں سب سے بڑے ریٹیل اور کمرشل بینکنگ آپریشنز میں سے ایک بناتا ہےجبکہ یہ امیر خاندان اس وقت پلاسٹک اور فوم انڈسٹریز کے علاوہ مشرق وسطی میں چکن پروسیسنگ کی معروف کمپنیوں میں سے ایک الوطنیہ کا بھی مالک ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ سعودی عرب کی یہ کمپنی کسی اسرائیلی فرم میں سب سے بڑی شیئر ہولڈر بنی ہواس سے قبل اسرائیلی ڈیجیٹل اشتہاری کمپنی، ٹریمر انٹرنیشنل لمیٹڈ میں بھی یہی کمپنی سب سے بڑی شیئر ہولڈر ہےتاہم سعودی عرب کے ‘اسرائیل’ کے ساتھ سفارتی تعلقات میں نئی پیش رفت سے متعلق اس فیصلے کومسلم امہ میں تشویش کی نظر سے دیکھا جارہا ہے اوراسے فلسطینیوں کی "پیٹھ میں چھرا گھونپنے ” کے مترادف قرار دیا ہے۔