(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ماہرین کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کا روس کی جانب سے پرتپاک استقبال اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ روس اسرائیل کے مقابلے میں فلسطینیوں کو اہمیت دیتا ہے۔
پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی ) کے سیاسی دفتر سے جاری کردہ بیان میں بتایا ہے کہ روسی وزارت خارجہ کی دعوت پر پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مظہر کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے وفد نے روس کے دارالحکومت ماسکو کا دورہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطینی مجاہدین کی استقامتی کارروائیاں اور فوجی پریڈ، صیہونی حکومت پر وحشت طاری
بیان میں بتایا گیا ہے کہ روسی قیادت سے آئندہ چند دنوں میں مذکرات متوقع ہیں جس میں دوریاستی حل سمیت مقبوضہ فلسطین کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
مشرقی وسطیٰ کی سیکیورٹی کے ماہرین نے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کے روس کی وزارت خارجہ کی دعوت پر کئے جانے والے دوروں کے حوالے سے کہنا ہے کہ یوکرین کی صورتحال پر امریکہ اور یورپ کے روس کے خلاف اقدامات اور دوسری جانب روس کی فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کے ساتھ گہرے ہوتے ہوئے تعلقات اس بات کی نشاندہی کررہی ہے کہ روس اسرائیل کے مقابلے میں فلسطینیوں کو اہمیت دیتا ہے ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل، حماس کے ایک اعلیٰ وفد نے اسماعیل ہنیہ کی قیادت میں ستمبر کے وسط میں ماسکو کا دورہ کیا اور روسی حکام سے بات چیت کی تھی۔ اس دوران میں روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لیوروف سے بھی ملاقات کی گئی تھی۔