(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عالمی ماہرین کاکہناہے کہ اگراسرائیل حزب اللہ سے باقاعدہ جنگ کی طرف جاتا ہے تو اسرائیل کوناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے، اس پس منظر میں اسرائیل حزب اللہ سے امن مذاکرات کیلئے کوششیں کررہاتھا جس میں اب کامیابی ہوتی نظر آرہی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عبرانی زبان کے نیوز چینل 13نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ فرانس نے اسرائیل اور لبنان کو شمالی محاذ کے لیے ایک سفارتی حل تلاش کرنے کے لیے پیرس میں بالواسطہ مذاکرات کرنے کی پیشکش کی ہے جس کوصیہونی ریاست نے فوری طورپر منظور کرلیا ہے۔
چینل نے بتایا کہ اسرائیل نے سفارتی حل تک پہنچنے کے لیے پیرس کی پیشکش پراظہارتشکرکیاہے۔
ذرائع نے فرانسیسی پیشکش کے بارے میں کوئی تفصیلات ظاہرنہیں کیں لیکن صرف تل ابیب کی منظوری کی تصدیق کی۔
یہ پیشرفت اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے علاقے سے دستبردار نہ ہونے کی صورت میں جنوبی لبنان کے "بڑے علاقوں پر قبضہ” کرنے کی دھمکی کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو بتایا کہ اگرحزب اللہ پیچھے نہیں ہٹی تو اسرائیل اس کے ساتھ "ہر قسم کی جنگ ہوسکتی ہے”۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل پورے لبنان میں حزب اللہ سے لڑے گا اور جنوبی لبنان کے بڑے علاقوں پر قبضہ کر لے گا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ غزہ میں جنگ کے باعث اسرائیلی سیاسی اورملٹری انتظامیہ بدترین بحران اوراختلافات کا شکار ہے ایسی صورتحا ل میں اسرائیل کی حماس کے ساتھ جنگ اسرائیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاسکتی ہے جس کااسرائیل کو بھی ادراک ہے۔