(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سنہ 2022 میں فلسطینیوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 2008 کے بعد سب سے زیادہ ہے جبکہ اس کے مقابلے میں صہیونیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد اس سے سات گنازیادہ ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کےمطابق، رواں سال 2022 میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے مختلف حملوں میں ستائیس اسرائیلی شہری اور فوجی مارے گئے، جو کہ 2008 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔
صہیونی ریاست کے سیاسی مبصرین نے اس صورتحال کا موازنہ 2005 میں دوسری انتفادہ کے اختتام سے کیا ہے، جس میں اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیم B’Tselem کے مطابق، فلسطینیوں کے ہاتھوں 51 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔
اعدادوشمار کے مطابق جہاں فلسطینیوں کے ہاتھوں 27 اسرائیلی قتل ہوئے وہیں صہیونی فورسز کی جانب سے کئے جانے والے آپریشنز میں شہید ہونےوالے فلسطینیوں کی تعداد ہلاک ہونےوالے اسرائیلیوں سے سات گنا زیادہ ہے اسرائیلی فورسز اور آباد کاروں نے رواں سال میں مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں کم از کم 30 بچوں سمیت 5 خواتین سمیت 158 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔
اگست میں تین روزہ اسرائیلی بمباری کے دوران غزہ کی پٹی میں مزید 49 فلسطینی مارے گئے، جن میں 17 بچے بھی شامل تھے، جن میں سب سے چھوٹا بچہ چار سالہ جمیل نجم تھا۔