(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان بلوچستان چیپٹر کی جانب سے ماہ رمضان ماہ فلسطین مہم کے عنوان سے کوئٹہ پریس کلب میں یکجہتی فلسطین کانفرنس منعقد کی گئی۔کانفرنس میں مختلف سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی اور مشترکہ قرار دادکو منظور کیا۔
یکجہتی فلسطین کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبد الحق ہاشمی، نیشنل پارٹی کے رہنما علی احمد لانگو، جمعیت علمائے اسلام پاکستان نظریاتی کے مرکزی رہنما مولانا عبد القادر لونی، معروف دانشور کالم نگار امان اللہ شادیزئی، بزرگ قوم پرست رہنما سابق سینیٹر میر مہیم خان بلوچ، مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنما عالم کاکڑ، جمعیت علمائے اسلام (ف)کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری حافظ سعود، بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما لقمان کاکڑ، سابق ترجمان وزیر اعلیٰ بابر یوسفزئی، سابق مشیر وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالہادی کاکڑ اور دیگر نے خطاب کیا۔یکجہتی فلسطین کانفرنس میں فلسطین کے علاقے غزہ اور خان یونس کے طلباء محمد عبد المجید اور عید نے بھی خصوصی شرکت کی۔
یکجہتی فلسطین کانفرنس سے میں فلسطین فاؤنڈیشن بلوچستان کے ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے مشترکہ قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کا ذمہ دار امریکہ ہے، فی الفور جارحیت بند کی جائے۔غزہ میں جارحیت کے خاتمہ کے ساتھ غزہ سے تمام اسرائیلی قابض فوجی باہر نکل جائیں۔ ہنگامی بنیادوں پر خوارک اور ادویات سمیت ضروریات زندگی کی اشیاء کی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔مکمل اور مستقل جنگ بندی کی جائے اور تباہ شدہ مکانات اور عمارتوں کی تعمیر کے لئے مسلم دنیا اور عالمی دنیا اپنا کردار ادا کرے۔
انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں رمضان المبارک کا آخری جمعہ،جمعۃ الوداع عالمی یوم القدس منایا جاتا ہے، اس سال غزہ کے ساتھ یکجہتی کے لئے حکومت پاکستان جمعۃ الوداع کوسرکاری سطح پر عالمی یوم القدس منانے کا اعلان کرے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم مسلمان ممالک عرب اور غیرعرب ممالک سب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کریں۔ اسرائیل کو تیل، گیس اور کھانے پینے اور دیگر اشیاء کی ترسیل روک دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین کی مزاحمتی تحریکوں حماس، جہاد اسلامی، حزب اللہ، انصار اللہ یمن عراقی اور یمنی مجاہدین کی مکمل اور بھرہور حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔مسئلہ فلسطین پر حکومت کی مسلسل خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ حکومت پاکستان غزہ میں جارحیت کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات انجام دے۔ فلسطینی عوام کی مدد کے لئے امدادی ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔ فلسطین کاز سے متعلق بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی پالیسی سنہرے اصولوں میں سے ہے او ر قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو ایک ناجائز ریاست قرار دیا ہے اور کبھی تسلیم نہیں کرنے کا واضح اعلان کیا۔ ہم اس پالیسی کی حمایت کرتے ہیں اور اس اصول کے خلاف اٹھنے والی سرکاری یا غیر سرکاری آوازوں کی مذمت کرتے ہیں۔ فلسطین، فلسطینیوں کا وطن ہے اور اسرائیل ایک ناجائز صیہونی ریاست ہے۔ ہم فلسطینیوں کے حق واپسی کی حمایت کرتے ہیں اور فلسطین کا فیصلہ فلسطینی عوام کی امنگوں یعنی ریفرنڈم کے ذریعہ یقینی بنانے کی حمایت کرتے ہیں۔
ہم کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہیں۔ کشمیر پر ہندوستانی کی جارحیت اور قبضہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ پاکستان میں ایسی تمام مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہیں جن کا فائدہ براہ راست یا بلا واسطہ غاصب صیہونی حکومت تک پہنچتا ہے۔