یورپ میں سرگرم انسانی حقوق کی تنظیم اور فلسطین میں یہودی آباد کاری کی روک تھام میں مصروف عمل گروپ نےتمام عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری میں ملوث فرانسیسی کمپنی”السٹوم” کوحرمین الشریفین کے درمیان ریلوے لائن بچھانے کا ٹھیکہ دینے سے انکار کر دے۔ انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے
"السٹوم” کے بائیکاٹ سے مقبوضہ فلسطین میں یہودی آبادکاری میں ملوث دیگرغیرملکی کمپنیوں کی حوصلہ شکنی ہو گی۔
"مرکزاطلاعات فلسطین” کے مطابق "یورپی اقدام برائے انسداد یہودی آباد کاری” کےچیئرمین امین ابوراشد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ یورپ اورعرب ممالک کواس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ فرانسیسی کمپنی”السٹوم” کو نہ صرفیہ کہ مزید ٹھیکے فراہم نہ کریں بلکہ جو ٹھیکے اس کمپنی کودیے جا چکے ہیں وہ واپس لیے جائیں۔
کیونکہ یہ کمپنی بیت المقدس میں اسرائیل کے ساتھ مل کرغیر قانونی یہودی آباد کاری میں ملوث ہے۔
امین ابوراشد کا کہنا تھا کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری میں ملوث مغربی اور امریکی کمپنیوں کی راہ روکنے کے لیے ضروری ہے کہ ان کےخلاف بائیکاٹ کی مہم چلائی جائے۔ اس وقت "السٹوم” کے خلاف ان کی مہم پورے زوروشور سے جاری ہے، اور انہیں اس کی کامیابی کی پوری توقع ہے۔ وہ امید کرتے ہیں کہ سعودی عرب حرمین ریلوے لائن کا منصوبہ السٹوم کو دینے سے صاف انکار کر دے گا۔
انسانی حقوق کے مندوب کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ "السٹوم” جیسی کمپنی کا محاسبہ ہوگیا تو یہ دیگرکمپنیوں کے لیے ایک زندہ مثال ہو گی۔ دیگر کمپنیوں کو اس سے سبق حاصل ہو گا۔
انہوں نے عرب ممالک بالخصوص مصر، کویت، قطر اورعراق سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی "السٹوم”کا بائیکاٹ کریں اور جو منصوبے اس کمپنی کے زیرانتظام روبہ عمل ہیں انہیں بیت المقدس کی حرمت کی خاطر بند کر دیا جائے۔
خیال رہے کہ فرانسیسی تعمیراتی کمپنی”السٹوم” بیت المقدس میں اسرائیلی حکومت کے ساتھ مل کر شہر میں یہودی آبادیوں کو آپس میں ملانے کے لیے ایک ریلوے لائن بچھا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ کمپنی سعودی عرب سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ریلوے لائن بچھانے کے منصوبے پر بھی کام کرنے کی خواہش مند ہے۔ السٹوم نامی اس کمپنی نے مصر، کویت، قطر، متحدہ عرب امارات اور عراق میں بھی کئی تعمیراتی منصوبوں پر کام شروع کر رکھا ہے۔