اسرائیلی جیلوں میں گذشتہ چوبیس روز سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کا معاملہ نظر انداز کرنے پر فلسطینی شہریوں نے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے پناہ گزین اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیم”ریڈ کراس” کے دفاتر پر حملے کیے ہیں،
جس کے بعد مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی تنظیم کےدفاتر کو بند کر دیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ کے وسطی علاقے "البیرہ” میں فلسطینی شہریوں نے”ریڈکراس”کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور اس کی چھت پرچڑھ کر پوسٹر آویزاں کیے جن پر”فلسطینی اسیران کو نظرانداز کرنے کے باعث یہ دفاتر بند ہیں” کےعبارات تحریر کی گئی ہیں۔
عرب خبررساں ایجنسی "قدس پریس” کے مطابق جمعرات کو جب انسانی حقوق کی تنظیم ریڈ کراس کے ملازمین دفترمیں آنا شروع ہوئے تو مقامی فلسطینی شہریوں نے انہیں روک دیا۔ فلسطینی دفترکے باہر احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے۔ بعد ازاں مظاہرین دفتر کی چھت پر چڑھنے میں کامیاب ہوگئے اور ریڈ کراس کےخلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔مظاہرین نے خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ریڈ کراس اور دنیا کی دیگر عالمی تنظیمیں فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے مطالبات کوتسلیم کرانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں ورنہ وہ فلسطین میں ان اداروں کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

